ہم سے ابو ادریس الخوانی نے ذکر کیا ہے میں نے محمد بن ادریس شافعی رحمتہ اللہ علیہ سے سنا کہ فرماتے تھے کی کوئی موٹا آدمی اچھا نہیں ہو تا بجز اس کے کہ ( امام ) محمد بن الحسن (جیسا ) ہو آپ سے وجہ پوچھی گئی تو فرمایا کہ ایک صاحب عقل ان دو خصلتوں میں سے کسی ایک سے خالی نہیں ہوتا یا تو وہ آخرت کا اور جہاں اس کو اس دنیا سے لو ٹ کر جا نا ہے اس کا اہتمام کرے گا اور یا اپنی دنیا اور راحت زندگی کا اہتمام کرے گا اور چربی فکر اورغم کے ہوتے ہوئے نہیں جمتی۔ جب کسی شخص میں دونوں با تیں نہ ہوں تو وہ چو پا ﺅں کی حد میں داخل ہے اس کی چر بی جمتی رہے گی اور وہ پھولتا اور موٹا ہو تا رہے گا۔
پھر آپ نے یہ قصہ سنایا کہ پچھلے زمانہ میں ایک بادشاہ تھا اور وہ بہت موٹا تھا اس کے بدن پر بہت چر بی چڑھی ہو ئی تھی اور اپنے کا موں سے معذور ہو گیا تھا۔ اس نے اطبا ءکو جمع کیا اور کہا کہ کوئی منا سب تدبیر کرو کہ میرے اس گوشت میں کمی ہو کر بدن ہلکا ہو جائے۔ لیکن وہ کچھ نہ کر سکے پھر ایک ایسا شخص اس کے لیے تجو یز کیا گیا۔ جو صاحب عقل و ادب اور طبیب حاذق تھا۔ تو بادشاہ نے اس کو بلا کرحالت سے با خبر کیا اور کہا کہ میرا علا ج کر دو میں تم کو مالدار کر د وں گا۔ اس نے کہا اللہ بادشاہ کا بھلا کرے میںستارہ شنا س طبیب ہوں۔ مجھے مہلت دیجئے کہ میں آج کی رات آپ کے ستا روں پر غورکرکے دیکھوں کہ کو نسی دوا آپ کے ستارے کے موافق ہے وہ ہی آپ کو پلا ئی جائے گی۔ پھروہ اگلے دن حاضر ہو ا۔ اور بولا کہ اے بادشاہ مجھے امن دیا جائے۔ با دشاہ نے کہا امن دیا گیا۔ حکیم نے کہا میں نے آپ کے ستاروں کو دیکھا وہ اس پر دلا لت کر تے ہیں آپ کی عمر میں سے صرف ایک ماہ باقی رہ گیا ہے اب اگر آپ چاہیں تو میں علا ج شروع کروں اور اگر آپ اس کی وضا حت چاہتے ہیں تو مجھے اپنے یہاں قید کرلیجئے۔ اگر میرے قول کی حقیقت قابلِ قبول ہو تو چھوڑ دیجئے۔ بادشاہ نے اس کو قید کر دیا۔ اور سب تفریحات بالائے طا ق رکھیں اور لو گوں سے الگ رہنااختیار کر لیا اور گوشہ نشین ہوگیا۔ تنہا رہنے کا اہتمام کرنے لگا۔ جوں جوں دن گزرتے گئے اس کا غم زیا دہ ہو تا گیا۔ یہاں تک کہ اس کا جسم گھٹ گیا اور گو شت کم ہو گیا۔ جب اس طر ح اٹھا ئیس دن گذر گئے تو طبیب کے پا س آدمی بھیج کر اس کونکا لا۔ بادشاہ نے کہا اب تمہاری کیا رائے ہے؟
طبیب نے کہا اللہ با دشاہ کی عزت زیادہ کرے میرا اللہ کے یہاں یہ مر تبہ نہیں ہے کہ وہ مجھے غیب کے علم پر مطلع کر دیتا۔ واللہ میں تو اپنی عمر بھی نہیں جا نتا تو آپ کی عمر کاکیا حال جان سکتا تھا۔ میرے پا س آپ کے بجز غم کے کوئی دوا نہیں تھی اور میرے اختیار میں آپ کے اوپر غم کو مسلط کرنے کی اس کے سوا اور کوئی تدبیر نہیں تھی تو اس تدبیر سے آپ کے گردوں (اور دیگر اعضاء) کی چر بی گھل گئی۔ بادشاہ نے اس کو بہت سا انعام دے کر رخصت کیا۔
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 211
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں